Brailvi Books

فیضانِ بہاءُالدِّین زَکَرِیّا ملتانی
1 - 71
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِالْمُرْسَلِیْنط
اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم طبِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمط
فیضانِ بہاءُالدِّین زَکَرِیّا ملتانی
درود شریف کی فضیلت
رسولِ اکرم ،نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکا فرمانِ مُکَرَّم ہے۔ ”جس نے مجھ پر سومرتبہ دُرُودِپاک پڑھا اللہ تعالٰی اُس کی دونوں آنکھوں کے درمیان لکھ دیتا ہے کہ یہ نِفاق اور جہنَّم کی آگ سے آزاد ہے اور اُسے بروزِ قیامت شُہَداء کے ساتھ رکھے گا۔“  (1)
جہاز ڈوبتے ڈوبتے بچا
ساتویں صدی ہجری کی بات ہے کہ تاجروں کا ایک قافلہ مالِ تجارت لیے ملکِ عدن کی جانب رواں دواں تھا۔ ان تاجروں میں خواجہ کمال الدین سعود شیروانی بھی تھے۔اچانک بادِ مخالف اٹھی اور سمندر میں طوفان آگیا۔ خوفناک لہروں کے تھپیڑے جہاز سے ٹکرائے تو جہاز ہچکولے کھانےلگا۔ جہاز میں آہ و فُغاں کی آوازیں بلند ہونے لگیں۔ خواجہ کمال الدین سعود نےتاجروں کو سمجھاتے ہوئے کہا کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی بارگاہ میں توبہ کرکے دعا کرو کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ہمیں خیرو عافیت


مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
 … مجمع الزوائد،کتاب الادعیۃ ،باب فی الصلوۃ علی النبی الخ،۱۰/۲۵۳، حدیث: ۱۷۲۹۸